اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی پائلٹس کو نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا۔
غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے اور حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبے پر اسرائیلی فضائیہ کے ریزرو پائلٹس کو نوکریوں سے برطرف کیے جانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج کے ایک سینئر عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ فضائیہ کے ان پائلٹس کو برطرف کرنے کا فیصلہ ایئر فورس کمانڈر نے چیف آف جنرل اسٹاف کی مکمل منظوری کے بعد کیا ہے۔
یہ معاملہ اس وقت منظرِ عام پر آیا جب 1000 سے زائد ریزرو اور ریٹائرڈ فضائی افسران نے ایک مشترکہ خط پر دستخط کیے۔
خط میں وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی محفوظ واپسی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
خط میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ یہ جنگ سیکیورٹی کے لیے نہیں بلکہ سیاسی مفادات کے حصول کے لیے لڑی جا رہی ہے اور اس کے نتیجے میں مزید انسانی جانوں کا ضیاع ہو گا۔
اسرائیلی حکومت نے پائلٹس کے ان بیانات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے خیالات دشمنوں کو حوصلہ دیتے ہیں اور فوج کے مورال کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے بھی اپنے ایک بیان میں ان پائلٹس کی برطرفی کی بھرپور حمایت کی ہے۔