مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی نے سعودی عرب یا محمد بن سلمان پر کوئی الزام عائد نہیں کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بشریٰ بی بی کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر چلایا جارہا ہے، بشریٰ بی بی نے یہ نہیں کہا کہ جنرل باجوہ کو سعودی عرب یا محمد بن سلمان نے کال کی۔
بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ حکومت بانیٔ پی ٹی آئی اور محمد بن سلمان کے تعلقات خراب کرنا چاہتی ہے، بغضِ بانیٔ پی ٹی آئی میں جعلی حکومت 2 ممالک کے تعلقات کو بھی خاطر میں نہیں لاتی۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کا بیان بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا مقصد احتجاج سے توجہ ہٹانا ہے، جعلی حکومت پر احتجاج کا شدید خوف ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بانی پی ٹی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے تو جنرل باجوہ کو کالز آنا شروع ہو گئیں کہ یہ آپ کس شخص کو لے آئے۔
بشریٰ بی بی نے اپنے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ باجوہ (سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ) کو کالز آنا شروع ہو گئیں، باجوہ کو کہا گیا کہ یہ آپ کس شخص کو لے کر آئے ہیں، ہمیں ایسے لوگ نہیں چاہئیں، ہم تو ملک میں شریعت ختم کرنے لگے ہیں اور آپ ایسے شخص کو لے کر آئے۔
بشریٰ بی بی نے مزید کہا کہ اس کے بعد سے ہمارے خلاف گند ڈالنا شروع کر دیا گیا، بانیٔ پی ٹی آئی کو یہودی ایجنٹ کہنا شروع کیا گیا۔