جنوبی کوریا کی پولیس نے صدر یون سک یول کے خلاف تحقیقات اور شواہد جمع کرنے کے لیے صدارتی دفتر پر دوسری بار چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مارشل لاء کے نفاذ اور معطلی کے معاملے کی تحقیقات کے سلسلے میں جنوبی کورین پولیس نے صدر یون سک یول کے دفتر پر دوسری مرتبہ چھاپے مار کارروائی کی۔
اس کارروائی کے دوران پولیس نے ملک میں مارشل لاء لگانے سے متعلق شواہد اکٹھے کیے اور دستاویزات اور مختلف اشیاء قبضے میں لے لیں۔
اس سے قبل پولیس نے گزشتہ روز بھی صدارتی دفتر پر چھاپے کی کوشش کی تھی، جسے سیکیورٹی گارڈز نے روک دیا تھا۔
دوسری جانب صدر یون سک یول نے تحقیقات یا مواخذے کے خلاف آخر وقت تک لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جمہوری طور پر منتخب صدر کو عہدے سے ہٹانے کے لیے بےچین ہے، جبکہ صدر کی جانب سے ایمرجنسی مارشل لاء کا اعلان کرنا حکومتی انتظامیہ کا ایک عمل ہے اور یہ عدالتی نظرثانی کے تابع نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ آخر وقت تک لڑیں گے، تاہم حکمراں جماعت کے رہنما بھی ان کے مواخذے کی حمایت کر چکے ہیں۔
صدر یون کے خلاف مواخذے کی دوسری تحریک پر ووٹنگ ہفتے کو متوقع ہے۔