اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کی قرارداد کی اپیل کے چند گھنٹوں بعد ہی اسرائیلی نے غزہ پر فضائی حملہ کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے تازہ فضائی حملے میں متعدد بچوں سمیت 21 فلسطینی شہید ہو گئے۔
نصیرات کے علاقے کے قریب بے گھر افراد کی پناہ گاہ پر اسرائیلی بم باری میں 15 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں تقریباً 6 بچے شامل تھے جبکہ 17 سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 2 روزہ اجلاس میں سلووینیا کے سفیر سیموئیل زبوگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کا اب کوئی وجود نہیں ہے، یہ تباہ ہو گیا ہے، شہریوں کو بھوک، مایوسی اور موت کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں اب جنگ جاری رکھنے کی کوئی وجہ باقی نہیں ہے، ہمیں اب جنگ بندی کی ضرورت ہے، یرغمالیوں کو بھی رہا کرنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2 روزہ اجلاس کے بعد فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے لیے قرارداد منظور کی تھی، جسے 193 میں سے 158 ووٹ پڑے۔
امریکا، اسرائیل اور دیگر 7 ملکوں نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا جبکہ 13 غیر حاضر رہے۔
جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امدادی ایجنسی انروا کے حق میں بھی قرارداد منظور کی گئی۔
واضح رہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر نے فلسطینی سر زمین پر گزشتہ 14 ماہ سے جاری اسرائیلی جنگ کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی غزہ میں جاری بربریت کے نتیجے میں اب تک تقریباً 44 ہزار 805 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں جبکہ 1 لاکھ 6 ہزار سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔