بدھ کو اسلام آباد میں شدید ژالہ باری کے باعث سب سے زیادہ نقصان گاڑیوں کو پہنچا، گاڑیوں کی ونڈ اسکرین ٹوٹ گئیں، ڈینٹ بھی پڑے۔
کئی گھروں کی کھڑکیاں، سولر پینلز اور ائیر کنڈیشنرز کے آؤٹرز ٹوٹ گئے۔ سڑکوں پر موجود شہریوں کو چوٹیں بھی آئیں۔ درختوں کے پتے جھڑگئے اور پرندے بھی جان سے گئے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ روز یکایک ہونے والی ژالہ باری کے باعث شہریوں کے نقصانات ہوئے۔ بڑے سائز کے اولوں نے کئی گاڑیوں کی ونڈ اسکرینز، شیشے، بمپرز اور سائیڈمررز توڑ دیے۔
زیادہ تر نقصانات سیکٹرز ایف سکس، ایف سیون، ایف ٹین، جی الیون اور ای الیون میں ہوئے۔ شدید ژالہ باری سے سولر پینلز بھی شدید متاثر ہوئے، جس سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا۔
موسلا دھار بارش اور ژالہ باری سے درختوں کے پتے جھڑ گئے۔ شدید ژالہ باری سے بڑی تعداد میں پرندے بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ژالہ باری سے دروازوں اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
طوفانی بارش اور شدید ژالہ باری سے گندم کی تیار فصل کو بھی نقصان پہنچا۔ ژالہ باری کے باعث کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل رہی۔
موسلا دھاربارش اور تیز ہوا سے درخت گرنے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بحالی کے کاموں میں مصروف ہیں۔
ماہرین نے اسے گزشتہ دہائی کی بدترین ژالہ باری قرار دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اپریل میں ژالہ باری معمول کی بات ہے، لیکن اسلام آباد میں پڑے اولوں کے سائز کافی زیادہ بڑے تھے۔