شام پر اسرائیل کی بلا جواز جارجیت کا سلسلہ جاری ہے، جہاں اس نے گزشتہ 2 روز میں 5 سو سے زائد فضائی حملے کیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے شام میں فضائی کارروائی تیز کرتے ہوئے گزشتہ 48 گھنٹوں میں اسٹریٹیجک فوجی اہداف پر 500 سے زائد فضائی حملے کیے ہیں، جن کے نتیجے میں شام کا فوجی اور انتظامی اسٹرکچر تباہ و برباد ہو گیا۔
اسرائیلی فوج نے شام میں لطاکیہ اور طرطوس کے فوجی مقامات، بندرگاہوں اور میزائل گوداموں کو نشانہ بنایا ہے، جبکہ اسرائیلی زمینی دستے گولان کی پہاڑیوں پر اپنے قبضے کو بڑھا رہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے شام کے مفرور صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کو ایک نیا اور ڈرامائی باب قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کی تیاریاں جاری ہیں، عبوری حکومت کے ارکان کا اعلان آئندہ چند دنوں میں کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کے نئے وزیرِ اعظم محمد البشیر نے آئندہ ہفتے سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ان کی اولین ترجیح بیرونِ ملک موجود لاکھوں شامی پناہ گزینوں کی واپسی اور ریاستی اداروں کی بحالی ہے۔
شامی باغیوں کی تحریک حیات تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی نے معذول صدر بشار الاسد کی حکومت کے سیکیورٹی اداروں کو تحلیل، بدنام زمانہ جیلوں کو بند اور ممکنہ کیمیائی ہتھیاروں کی جگہوں کو محفوظ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
شام کے شہر منبج پر کنٹرول کے بعد سیریئن نیشنل آرمی (ایس این اے) کی فرات کے مغربی علاقوں پر قبضے کے لیے پیش قدمی جاری ہے، جبکہ سیریئن ڈیموکریٹک فورس (ایس ڈی ایف) کے کمانڈر نے خبردار کیا ہے کہ داعش ایک بار پھر ابھرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لطاکیہ کے علاقے قرداحہ میں سابق صدر حافظ الاسد کے مزار کو نذر آتش کر دیا گیا ہے۔