وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی انتظامیہ نے شہر کے تمام داخلی راستے بند کردیے گئے۔
ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے تمام داخلی راستے رات 12 بجے مکمل بند کردیے گئے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اسلام آباد کے داخلی راستوں پر انتطامیہ اور پولیس نفری کی تعیناتی کا عمل جاری ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے ڈی چوک جانے والے راستے اور ریڈ زون کو پہلے ہی سیل کیا جاچکا ہے۔
شہر میں امن و امان قائم رکھنے کیلئے رینجرز اور ایف سی بھی تعینات ہے۔
واضح رہے کہ 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث موٹرویز سمیت کئی اہم شاہراہوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
لاہور میں بند روڈ کے مقام پر واقع تمام بس اڈے بند کر دیے گئے ہیں، شہر میں سڑکیں بلاک کرنے کے لیے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ بھی جاری ہے، جبکہ پکڑے گئے کنٹینرز سگیاں پل، پرانی انارکلی اور لارنس روڈ پر کھڑے کیے گئے ہیں۔
ایس پی سیکیورٹی عبدالوہاب خان کی طرف سے جاری ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق جلسے، جلوسوں اور احتجاج کے باعث رنگ روڈ کو دو دن کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔
عبدالوہاب خان کا کہنا ہے کہ رنگ روڈ 23 اور 24 نومبر کو صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک بند رہے گی۔
موٹر وے پولیس نے موٹرویز کو مختلف مقامات سے 22 نومبر کی رات سے ہی بند کر دیا ہے۔
ایم ون پشاور سے اسلام آباد، ایم ٹو لاہور سے اسلام آباد، ایم 3 لاہور سے عبدالحکیم، ایم 4 پنڈی بھٹیاں سے ملتان اور ایم 11 لاہور سیالکوٹ موٹروے کو بند کیا گیا ہے۔
ترجمان موٹروے پولیس کے مطابق موٹرویز کو تعمیر و مرمت کی وجہ سے بند کیا گیا ہے۔
ٹریفک پولیس کے ترجمان کے مطابق لاہور میں بابو صابو انٹرچینج کے قریب چوک کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
ٹھوکر نیاز بیگ پر بھی کنٹینرز لگا کر موٹروے پر جانے والی ٹریفک روک دی گئی ہے، شاہدرہ میں امامیہ کالونی، برکت کالونی سے لاہور داخل ہونے والی ٹریفک بھی مکمل بند ہے۔
سگیاں جانب السعید چوک، شیخوپورہ دونوں اطراف سے بند کردی گئی ہے۔
ترجمان کے مطابق جی ٹی روڈ اور ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک سست روی کا شکار ہے، شہری سفر کرنے سے پہلے پیلپ لائن 15 سے رہنمائی لیں۔