پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما ذلفی بخاری نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے بیان میں سعودی عرب کا ذکر تک نہیں۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں ذلفی بخاری نے کہا کہ بانی چیئرمین کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بیان کو توڑنے مروڑنے کی کوشش ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی نے بیان میں سعودی عرب کا ذکر نہیں کیا اور نہ ہی مقصد تھا، یہ کوشش اس جذبے کو نہیں بدل سکتی جو 24 نومبر کو سڑکوں پر نظر آئے گا۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے الزام لگایا تھا کہ عمران خان جب مدینہ ننگے پاؤں گئے اور واپس آئے تو جنرل باجوہ کو کالز آنا شروع ہوگئیں۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کے بیان پر وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے ردعمل دیا، سعودی عرب سے متعلق بیان کی مذمت کی اور کہا کہ بشریٰ بی بی نے جس ملک پر الزام لگایا وہیں اپنی بیٹی کی شادی کی۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی فائدے کےلیے کس حد تک جا سکتے ہیں، اب شریعت کارڈ کا استعمال شروع کردیا، یہ اُن سے گھڑی لے کر بیچ سکتے ہیں اور کروڑوں کا منافع بناسکتے ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ردعمل میں کہا کہ موصوفہ نے ایک دوست اسلامی ملک پر خودکش حملہ کر دیا ہے، دوست ملک پر شریعت ختم کرنے کا بڑا الزام لگا کر خود کو شریعت کی ٹھیکیدار بنا رہی ہیں، ان فسادیوں کے ہوتے ملک کا بھلا نہیں ہوسکتا، بڑا دوست اسلامی ملک جو مسلم امہ کا ستون ہے اس پر یہ الزام بہت خطرناک ہے۔