آسٹن، ٹیکساس: اگرچہ سائنس جانتی ہے کہ اخروٹ دل کے لیے مفید ہوتے ہیں اور روزانہ اخروٹ کھانے سے قلب توانا ہوتا ہے لیکن اب ماہرین نے کہا ہے کہ اخروٹ پہلے معدے پر اثرانداز ہوتے ہیں اور پھر دل کو فائدہ دیتے ہیں۔
ٹیکساس ٹیکنکل کالج اور جونیٹا کالج نے مشترکہ طور پر یہ تحقیق کرکے کہا ہے کہ دل کو فائدہ پہنچانے کا سلسلہ معدے اور وہاں موجود خردنامیوں سے ہوتا ہے۔ اسے ایک نئی تحقیق بھی کہا جاسکتا ہے اخروٹ کی افادیت ثابت کرتی ہے۔
مارہرین نے اس کے لیے بعض رضاکاروں کو بھرتی کرکے انہیں تین گروہوں میں تقسیم کیا۔ پہلے گروہ سے کہا کہ وہ ایک ثابت اخروٹ کھائیں اور اس کے بعد ان کے کچھ ٹیسٹ لیے گئے۔ معلوم ہوا کہ جن افراد نے اخروٹ کھایا ان کی آنتوں میں ’ایل ہوموآرگینائن‘ نامی امائنو ایسڈ کی مقدار زیادہ تھی۔
اس طرح اخروٹ معدے میں جاکر ’ایل ہوموآرگینائن‘ کی مقدار کو بڑھاتا ہے۔ اس سے قبل ہم جان چکتے ہیں کہ اس امائنو ایسڈ کی کمی سے تندرست انسان دل کا مریض بن سکتا ہے۔ پھر یہ بھی معلوم ہوا کہ معدے اور آنتوں کی صحت پورے بدن کو بھی تندرست رکھتی ہے۔
دوسری جانب اخروٹ میں ایلفا لائنولینک ایسڈ (اے ایل اے) کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو دماغی، اعصابی اور قلبی صحت کو بہتر بناتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر روزانہ 57 سے 99 گرام اخروٹ کھانے کا مشورہ دیتے ہیں جو ایک کپ اخروٹ کے برابر ہے۔