پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے چیمپئنز ٹی20 کپ کی میزبانی راولپنڈی کے سپرد کردی، ایونٹ 7 سے 25 دسمبر تک ہوگا۔
ڈبل لیگ مرحلے کے بعد ٹیبل پر سرفہرست ٹیم براہ راست فائنل کےلیے کوالیفائی کرے گی۔ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیمیں دوسری دستیاب سلاٹ کےلیے کوالیفائر میں حصہ لیں گی۔
پی سی بی نے اعلان کیا کہ بحریہ ٹاؤن چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ 7 سے 25 دسمبر تک راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہوگا۔
پانچ ٹیمیں اے بی ایل اسٹالینز، اینگرو ڈولفنز، لیک سٹی پینتھرز، نورپور لائنز، اور یو ایم ٹی مارخورز ٹائٹل کےلیے مدمقابل ہوں گی۔
ستمبر میں فیصل آباد میں منعقدہ 50 اوورز کے ٹورنامنٹ کی شاندار کامیابی کے بعد چیمپئنز کپ سیریز کا یہ دوسرا ایونٹ ہے۔
50 اوور ایونٹ میں لیک سٹی پینتھرز نے یو ایم ٹی مارخورز کو فائنل میں شکست دی تھی، کرکٹ کے شائقین نے اقبال اسٹیڈیم میں 14 میچوں کے اس ایونٹ میں بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا تھا۔
اس رفتار کو آگے بڑھانے کےلیے پی سی بی نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں چیمپیئنز ٹی 20 کپ کا اسٹریٹجک طور پر شیڈول کیا ہے، جس میں 19 دنوں کے دوران 22 میچز ہوں گے، جن میں 6 ڈبل ہیڈرز اور 8 سنگل ہیڈرز شامل ہیں۔
ڈبل ہیڈر میچز صبح 11 بجے اور دوپہر 3.30 بجے شروع ہوں گے جبکہ سنگل ہیڈر والے میچ دوپہر 12 بجے مقرر کیے گئے ہیں۔
مقابلے کی شدت کو بڑھانے کےلیے ایک دلچسپ فارمیٹ متعارف کرایا گیا ہے، ڈبل لیگ مرحلے کے بعد ٹیبل کی ٹاپ ٹیم براہ راست فائنل میں پہنچے گی جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیمیں 23 دسمبر کو سہ پہر 3.30 بجے کوالیفائر میں آمنے سامنے ہوں گی، فائنل 25 دسمبر کو سہ پہر 3.30 بجے شیڈول ہے۔
ٹورنامنٹ کا شیڈول ٹیم کے مینٹورز کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے، جس میں تماشائیوں کی مصروفیت اور موسم کے تحفظات دونوں کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
یہ شائقین کو 10 سے 22 دسمبر تک جنوبی افریقہ میں ان کی ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کی طرف توجہ مرکوز رکھنے کی بھی اجازت دیتا ہے۔
ہر ٹیم کو 8 میچز کے مواقع حاصل ہوں گے، جس سے انہیں اپنی حکمت عملی اور کامبی نیشن کو بہتر بنانے کے کافی مواقع ملیں گے۔
ٹورنامنٹ کا فارمیٹ ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کےلیے اپنی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کرے گا، جو سلیکٹرز کو ان کھلاڑیوں کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم کرے گا جنہیں قومی ٹیم کے لیے تیار کیا جا سکتا ہے۔
شاندار کارکردگی دکھانے والے کرکٹرز ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ فرنچائزز کی توجہ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
اس بات کو یقینی بنانے کےلیے کہ تمام ڈومیسٹک کھلاڑیوں کو چیمپیئنز ٹی ٹوئنٹی کپ میں حصہ لینے کا موقع ملے گا۔